0

بہت ٹوٹے ہوئے ہیں ہم
ابھی دستک نہیں دینا
ابھی آنکھ ہے پر نم
ابھی دستک نہیں دینا
میرے یار ابھی کچھ دن میرے احوال مت پوچھو
ابھی دل میں ہیں کئی غم
ابھی دستک نہیں دینا
شب تنہائی میں تڑپنا ہے بہت مجھ کو
ابھی ہے درد کچھ مدہم ابھی دستک نہیں دینا

Post a Comment Blogger

 
Top