رکھو گے اُسے یاد تو پھر جی نہ سکو گے
گو کام یہ مشکل ہے مگر بھول ہی جانا
دن کاٹیں گے کس طرح سے کیونکر یہ کٹے رات
جنگل میں ٹھکانہ ہے تو ڈر بھول ہی جانا
اب معجزے ہوتے ہی نہیں اپنے جہاں میں
چاہت کا فسوں اس کا اثر بھول ہی جانا
تم لاکھ کرو جتن، کٹے گا یہ بہر طور
.. اُس شہر کو جانا ہے تو سر بھول ہی جانا
Post a Comment Blogger Facebook