یہ مست مست بے مثال آنکھیں
نشے سے ہر دم نڈھال آنکھیں
نشے سے ہر دم نڈھال آنکھیں
اٹھیں تو ھوش و حواس چھینیں
گریں تو کر دیں کمال آنکھیں
کوئی ہے ان کے کرم کا طالب
کسی کا شوق وصال آنکھیں
نہ یوں جلائیں نہ یوں ستائیں
کریں تو کچھ یہ خیال آنکھیں
ہیں جینے کا بہانہ یارو
یہ روح پرور جمال آنکھیں
دراز پلکیں غزال آنکھیں
مصوّری کا کمال آنکھیں
شراب رب نے حرام کر دی
مگر رکھی ہیں حلال آنکھیں
ہزاروں ان سے قتل ہوئے ہیں
خدا کے بندے سنبھال آنکھیں
..........................
best pietry ever.
ReplyDelete