اس پہ راج ہے جس کا ، تو وہ شہزادی ہے
تجھ کو بھولنا چاہوں ، اور شکست کھا جاؤں
کتنی بے وقار اپنی قوت اِرادی ہے
جستجو کے صحرا میں اب کہاں کوئی آنچل ؟
میں نے اپنی چھاؤں بھی دھوپ میں گنوا دی ہے
یاد کر اے تاج کبھی تو بھی اس محبت کو
جس نے تیرے مرمر کو چاندنی پلا دی ہے
میرا ساتھ کیا دیگا شیخ برسر محفل ؟
وہ تو چھپ کے بچارہ جھومنے کا عادی ہے
دوست سب قتیل اپنے تل گئے رقابت پر
میں نے کوئی دل کی بات جب انہیں سنا دی ہے
Post a Comment Blogger Facebook