0


ہمیں تم سے محبت ہے
ہمارا امتحاں لے لو

اگر چاہو تو دل لے لو
اگر چاہو تو جاں لے لو

ہمیں تم بھول نہ جانا
یہ اک فریاد کرتے ہیں

وفا کی شرط سے بھی ہم
تمہیں آزاد کرتے ہیں

زباں بھی ہم نہ کھولیں گے
یہ تم ہم سے زباں لے لو

زمانہ کچھ نہیں،
بس اک رنگین دھوکا ہے

تمہارے پیار پہ لیکن
ہمیں پورا بھروسہ ہے

خزاں کے غم ہمیں دے دو
بہاروں کا سماں لے لو

اگر چاہو تو دل لے لو
اگر چاہو تو جاں لےلو

Post a Comment Blogger

 
Top